کے ٹو کیمپ فور کے قریب سے علی سدپارہ کا جسدِ خاکی ملنے کی تصدیق


الپائن کلب پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری نے تصدیق کی ہے کہ کے ٹو پر محمد علی سدپارہ سمیت لاپتہ تین کوہ پیماؤں کی لاشیں مل گئی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ تینوں لاشیں دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے بوٹل نیک کے قریب سے ملی ہیں جن کو نیچے لانا مشکل کام ہے جس کے لیے آرمی ایوی ایشن مدد کر رہی ہے۔

اس سے قبل گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے کہا تھا کہ دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو کے کیمپ فور کے قریب سے دو لاشیں ملی ہیں جن کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

گلگلت بلتستان حکومت کے ترجمان علی تاج نے بتایا کہ ’کے ٹو کیمپ فور کے قریب  بوٹل نیک سے 400 میٹر نیچے دو لاشیں برآمد ہوئی ہیں لیکن ابھی ان کی شناخت نہیں ہوسکی اور اس حوالے سے تصدیق کا عمل جاری ہے۔‘

پیر کے روز کے ٹو کے کیمپ فور کے قریب سے لاشیں ملنے کی اطلاعات سوشل ٹائم لائنز پر شیئر کی گئیں تو الپائن ایڈونچرز گائیڈز نامی ٹوئٹر ہینڈل کے ساتھ دیگر صارفین کا کہنا تھا کہ ملنے والی لاشوں میں ایک لاپتہ ہو جانے والے محمد علی سدپارہ کی ہے تاہم  علی تاج کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

یاد رہے کہ فروری میں لاپتہ ہونے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی تلاش کے لیے کئی روز تک آپریشن جاری رہا تھا تاہم لاشیں نہ ملنے کے بعد ان کے صاحبزادے نے والد کے انتقال کا اعلان کر دیا تھا۔

محمد علی سدپارہ کے انتقال کے اعلان کو کئی مارہ گزرنے کے بعد چند روز قبل ان کے صاحبزادے ساجد علی سدپارہ نے والد کی موت کی وجوہات جاننے اور والد کے جسد خاکی کی تلاش کے لیے کے ٹو پر جانے کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ جہاں سے پیر کو دو لاشیں ملی ہیں یہ وہی مقام ہے جس کے متعلق کہا گیا تھا کہ کے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران محمد علی سدپارہ اپنے ساتھی کوہ پیماؤں کے ساتھ یہاں لاپتہ ہوئے ہیں۔

علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے والد کے لاپتہ ہونے کے بعد دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے اپنے والد کو آخری مرتبہ ’بوٹل نیک‘ سے بلندی پر چڑھتے ہوئے دیکھا تھا۔ ساجد علی نے کہا تھا کہ ان کے خیال میں علی سدپارہ اور دو ساتھی کے ٹو سر کر کے واپس آ رہے تھے کہ راستے میں کسی حادثے کا شکار ہوئے ہیں۔

محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھی کوہ پیما رواں برس پانچ فروری کو کے ٹو سر کرتے ہوئے لاپتہ ہو گئے تھے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی